کتب اربعہ کا اطلاق ان چاروں کتابوں پر ہوتا ہے جو مذہب شرعی شیعہ اثناعشری میں فقہاء اور مجتہدین کے لئے استنباط کے اہم ترین منابع سمجھے جاتے ہیں یہ چاروں کتابیں اپنی تالیف کے زمانہ کے اعتبار سے مندرجہ ذیل ہیں

الکافی

(.اصول کافی (اصول دین)، فروع کافی (احکام فقہی).اور روضہ کافی)

ابوجعفر محمد بن یعقوب بن اسحاق کلینی رازی (متوفی ٣٢٩ ق) ۔

یہ کتاب، غیبت صغری اور امام زمانہ (ارواحنا فداہ) کے چوتھے نائب یعنی ابوالحسن علی بن محمد سمری رضوان اللہ کی نیابت کے زمانہ میں تالیف ہوئی ہے اور کلینی نے اس کتاب کو اہل بیت (علیہم السلام) کے شاگردوں اور شیعہ و اہل سنت کے اہم اور معتبر راویوں کی روایت کی بنیاد پر لکھی ہے اور اس کتاب کو تالیف کرنے میں تقریبا بیس سال لگے ہیں ۔

من لایحضرہ الفقیہ 

ابوجعفر محمد بن علی بن حسن بن موسی بن بابویہ قمی ، معروف بہ شیخ صدوق (٣٠٦ تا ٣٨١ ق) ۔

شیخ صدوق کا چوتھی صدی میں ایران، خراسان، عراق اورشام کے بہترین علماء میں شمار ہوتا تھا ۔ اس کتاب کو اصول اربعہ میں موجود معتبر روایات اوراسی طرح دنیائے اسلام کے اہم ترین راویوں کی روایات جن کی تعداد تین سو سے زیادہ ہے اور سب ان کے استاد شمار ہوتے ہیں ، کی بنیاد پر تالیف کی ہے ،

تہذیب الاحکام فی شرح المقنعہ ،

شیخ الطائفہ ابوجعفر محمد بن حسن طوسی ، معروف بہ شیخ طوسی (متوفی ٤٦٠ ق) ۔

انہوں نے اس کتاب کو اصول اربعمائہ کی بنیاد پر اہل بیت علیہم السلام کی معتبر روایات سے مجتہد کے استفادہ اوراحکام وشرعی مسائل میں فتوی دینے کے لئے تالیف کی ہے ، اس کتاب میںساڑھے تیرہ ہزار سے زیادہ مستند حدیثوں کو تین سو نوے باب کے ذیل میں بیان کی ہیں ۔

الاستبصار فیما اختلف من الاخبار

اس کتاب کو بھی شیخ طوسی (م ٤٦٠ ق) نے تالیف کی ہے انہوں نے اس کتاب کو تہذیب الاحکام کے بھی لکھا ہے ، انہوں نے اس کتاب میں فقہی احادیث کی کامل طور سے طبقہ بندی اور ا ن کو ایک جگہ جمع کرتے ہوئے اختلافی احادیث کو بھی ذکر کیا ہے ، یعنی ہر باب میں مختلف مسائل سے متعلق روایات کو ذکرکیا ہے

گذشتہ صدیوں میں حدیث کے بہت سے مجموعہ لکھے گئے جن میں فقہی احادیث کے علاوہ اور مختلف احادیث بھی موجود ہیں جیسے :

١۔ محمد محسن فیض کاشانی کی کتاب الوافی فی جمع احادیث الکتب الاربعہ ۔

٢۔فیض کاشانی کے بھائی کے پوتے مولی محمد ہادی کی کتاب مستدرک کتاب الوافی۔

٣۔ شیخ محمد بن حسن حر عاملی کی کتاب تفصیل وسائل الشیعہ ۔

٤۔ علامہ محمد باقر مجلسی کی کتاب بحارالانوار الجامعة لدرر اخبار الائمة الاطہار علیہم السلام۔

٥۔ علامہ مجلسی کے معاصر مولی عبداللہ بن نور اللہ بحرانی کی کتاب عوالم العلوم والمعارف ، جس کی سو سے زیادہ جلدیں تھیں اوراس کا حجم بحارالانوار سے زیادہ تھا ، آج اس کی بہت سی جلدیں موجود نہیں ہیں۔

قواعد الحدیث واصطلاحاتہ

تدوین وترتیب:آیةاللہ علامہ سیدمظہرعلی شیرازی دام ظلہ

اس کتاب کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

© COPYRIGHT 2020 ALJAWAAD ORGAZNIZATION - ALL RIGHTS RESERVED
گروه نرم افزاری رسانه